اردو
زمیں کھا گئ نوجواں کیسے کیسے @MAHIDJALALI #shortsviral #shorts #islamic #ruh #2024 #reels #video
( 459 viewed : 30 like : 0 comments ) 'شرع فقہ اکبر' میں ملاعلی قاری لکھتے ہیں: " واعلم أن أهل الحق اتفقواعلی أن الله تعالیٰ یخلق في المیت نوع حیاة في القبر قدر ما یتألم أو یتلذذ "…(شرح الفقه الأكبر:١٠١) انسانی روح جسمانی حیات سے علیحدہ چیز ہے۔جسمانی حیات تو جنین میں پہلے ہی آجاتی ہے، اور روح ایک سو بیس دن بعد ڈالی جاتی ہے۔ ' عَنْ ابْنِ مَسْعُوْدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا رَسُوْلُ اللّٰه إِنَّ خَلْقَ أَحَدِکُمْ یُجْمَعُ فِیْ بَطْنِ أَمِّه أَرْبَعِیْنَ یَوْمًا نُطْفَةً ثُمَّ یَکُوْنُ عَلَقْةً مِثْلَ ذٰلِکَ ثُمَّ یَکُوْنُ مُضْغَةً مِثْلَ ذٰلِکَ ثُمَّ … یُنْفَخُ فِیْه الرُّوْحُ '۔ (بخاری) حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے بیان کیا کہ تم میں سے ہر ایک کی ابتدائی تخلیق اس کی ماں کے پیٹ میں کی جاتی ہے (چالیس چالیس دن کے تین مراحل میں ) چالیس دن مرحلہ نطفہ میں پھر اتنی مدت مرحلہ علقہ میں اور پھر اتنی ہی مدت مرحلہ مضغہ میں پھر اس میں روح پھونکی جاتی ہے۔ (مریض اور معالج کے اسلامی احکام،ص279،مؤلف : حضرت مولانا ماہد جلالی صاحب ) باقی روح قبض ہونے کے بعد کہاں جاتی ہے؟ تو 'آپ کے مسائل اور ان کا حل'میں ہے: ' س:دفنانے کے بعد روح اپنا وقت آسمان پر گزارتی ہے یا قبر میں یا دونوں جگہ؟ ج… اس بارے میں روایات بھی مختلف ہیں اور علماء کے اقوال بھی مختلف ہیں۔ مگر تمام نصوص کو جمع کرنے سے جو بات معلوم ہوتی ہے وہ یہ کہ نیک ارواح کا اصل مستقر علّییّن ہے (مگر اس کے درجات بھی مختلف ہیں)، بد ارواح کا اصل ٹھکانا سجین ہے اور ہر روح کا ایک خاص تعلق اس کے جسم کے ساتھ کردیا جاتا ہے، خواہ جسم قبر میں مدفون ہو یا دریا میں غرق ہو، یا کسی درندے کے پیٹ میں۔ الغرض جسم کے اجزاء جہاں جہاں ہوں گے روح کا ایک خاص تعلق ان کے ساتھ قائم رہے گا اور اسی خاص تعلق کا نام برزخی زندگی ہے، جس طرح نورِ آفتاب سے زمین کا ذرہ چمکتا ہے، اسی طرح روح کے تعلق سے جسم کا ہر ذرہ “زندگی” سے منور ہوجاتا ہے، اگرچہ برزخی زندگی کی حقیقت کا اس دنیا میں معلوم کرنا ممکن نہیں۔ ' قال ابن کثیر في تفسیر قوله تعالیٰ: ﴿ وَیَسْئَلُوْنَکَ عَنِ الرُّوْحِ قُلِ الرُّوْحُ مِنْ اَمْرِ رَبِّیْ ﴾ ثمّ ذکر السهیلي الخلاف بین العلماء في أن الروح هي النفس أو غیرها وقرر أنها ذات لطیفة کالهواء ساریة في الجسد کسریان الماء في عروق الشجر… فحاصل مانقول: إن الروح هي أصل النفس و مادتها والنفسمرکبة منها ومن اتصالها بالبدن فهي من وجه لامن کل وجه وهذا معنی حسن والله أعلم '…(تفسیر ابن کثیر:١٨٠٤) ' واختلف في حقیقة الروح، فقیل: إنه جسم لطیف شابک الجسد مشابکة الماء بالعود الأخضر أجری الله تعالیٰ العادة بأن یخلق الحیاة ما استمرت هي في الجسد، فإذا فارقته توقت المدة الحیاة '۔ (شرح الفقه الأكبر، ص:۱۲۴) فقط واللہ اعلم [ 2024-08-16T06:00:00Z ] :flashminiupdate:2024-11-25 :::: میرا یوٹیوب چینل دیکھیں @ Original Cr. ( [ 🔗 کلک‼️ ] )
( 100 صفحہ ) :: 🏠 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 ▶️ ⭕️
🌟 10
موسم خراب اب کبوتر بازی کیسے کرے
🌟 10
نا محرم کی محبت! اس سے کیسے بچیں ؟
🌟 4
بچوں کی تربیت کیسے کریں #funny